Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتباہ

یوسف تقی

انتباہ

یوسف تقی

MORE BYیوسف تقی

    اے میرے بیٹو!

    میں سوچتی ہوں

    کہ قدموں سے

    میں اپنے تن کے حیات آگیں لہو کے چشمے

    بہا رہی ہوں

    تمہارے سارے

    نزار جسموں نحیف ذہنوں کی مردنی کو

    مٹا رہی ہوں

    ازل سے اپنے ضعیف چہرے کی آڑی ترچھی

    سی جھریوں کی لکیر میں تو

    اداس آنکھوں ملول پلکوں

    سے ٹپکے قطرے

    ملا رہی ہوں

    حسین خوابوں کے بوڑھے برگد

    کے زرد پتے بھی چن رہی ہوں

    وہ خواب جن کے

    چمکتے جگنو

    اسیر کرنے کو میری بانہوں کے ساحلوں پر

    سفید چہرے سیاہ قالب

    غنیم اترے

    حسین خوابوں کے جگنوؤں کو

    اسیر کر کے

    خود اپنی ماؤں کی سرد آنکھوں کو زندگی دی

    مرے دفینے مرے خزینے

    سے اپنی کشتی

    کی گود بھر بھر کے لے گئے اور

    میرے بیٹوں کے ذہن و دل میں

    تفاوتوں اور عداوتوں کی

    کریہہ فصلوں کے بیج بوئے

    وہ فصلیں جن کو

    عزیز بیٹوں نے اپنے اپنے لہو سے سینچا

    کہ جن کے سینے کی پاک مٹی

    کو گرم تازہ لہو سے

    ہر دم

    غلیظ رکھا

    اور میرے بیٹو!

    میں سوچتی ہوں

    اسی طرح گر

    تفاوتوں اور عداوتوں کے

    یہ بیچ بوتے

    رہے تو اک دن

    یہ دیکھنا تم

    نہ تم رہوگے نہ میں رہوں گی

    فقط ہماری کتھا رہے گی!

    مأخذ :
    • کتاب : Khushk Tahni Zard Pattay (Pg. 97)
    • Author : Yousuf Taqi
    • مطبع : Yousuf Taqi (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے