Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتساب

احمد فراز

انتساب

احمد فراز

ہماری چاہتوں کی بزدلی تھی

ورنہ کیا ہوتا

اگر یہ شوق کے مضموں

وفا کے عہد نامے

اور دلوں کے مرثیے

اک دوسرے کے نام کر دیتے

زیادہ سے زیادہ

چاہتیں بد نام ہو جاتیں

ہماری دوستی کی داستانیں عام ہو جاتیں

تو کیا ہوتا

یہ ہم جو زیست کے ہر عشق میں سچائیاں سوچیں

یہ ہم جن کا اثاثہ تشنگی، تنہائیاں سوچیں

یہ تحریریں

ہماری آرزو مندی کی تحریریں

بہم پیوستگی اور خواب پیوندی کی تحریریں

فراق و وصل و محرومی و خورسندی کی تحریریں

ہم ان پر منفعل کیوں ہوں

یہ تحریریں

اگر اک دوسرے کے نام ہو جائیں

تو کیا اس سے ہمارے فن کے رسیا

شعر کے مداح

ہم پر تہمتیں دھرتے

ہماری ہمدمی پر طنز کرتے

اور یہ باتیں

اور یہ افواہیں

کسی پیلی نگارش میں

ہمیشہ کے لئے مرقوم ہو جاتیں

ہماری ہستیاں مذموم ہو جاتیں

نہیں ایسا نہ ہوتا

اور اگر بالفرض ہوتا بھی

تو پھر ہم کیا

سبک ساران شہر حرف کی چالوں سے ڈرتے ہیں

سگان کوچۂ شہرت کے غوغا

کالے بازاروں کے دلالوں سے ڈرتے ہیں

ہمارے حرف جذبوں کی طرح

سچے ہیں، پاکیزہ ہیں، زندہ ہیں

بلا سے ہم اگر مصلوب ہو جاتے

یہ سودا کیا برا تھا

گر ہماری قبر کے کتبے

تمہارے اور ہمارے نام سے منسوب ہو جاتے!

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Ahmad Faraz (Pg. 131)
  • Author : Ahmad Faraz
  • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd. (2010)
  • اشاعت : 2010

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے