Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں ذات

ارسلان عباس

جنوں ذات

ارسلان عباس

MORE BYارسلان عباس

    ہم جنوں ذات ترے حکم پہ نکلے جاناں

    ایسے نکلے ہیں کہ شاید ہی پلٹ کر آئیں

    دل نے اک خواب جو دیکھا تو پکارا اٹھ کے

    حکم اترا ہے کہ گھر بار کو تنہا چھوڑیں

    اپنی وادی سے کسی دشت کو ہجرت پکڑیں

    اپنے باغات و چمن زار کو تنہا چھوڑیں

    اس سے پہلے کہ رگ و پے میں سیاہی پھیلے

    اپنے دربار طرب زار سے باہر نکلیں

    اس سے پہلے کہ شب زیست کا پہلو بدلے

    راحتیں ترک کریں اور سفر پر نکلیں

    اور جب راہ تلاشیں تو سفر میں ایسے

    کہ قدم درد کے ماروں کے حوالے کر دیں

    اپنے ہاتھوں کو یتیموں کے سروں پر رکھ دیں

    اپنی آنکھوں کو بچاروں کے حوالے کر دیں

    اتنا سننا تھا کہ بس رخت محبت باندھا

    اپنے اندر کی کدورت کے دروں کو توڑا

    اپنی خواہش زدہ عادات پہ تالے ڈالے

    اپنی خود غرض تمناؤں کو پیچھے چھوڑا

    اور ہم راہ ترے پیار پرندے لے کر

    اپنے ہاتھوں میں تری چاہ کی شمعیں تھامے

    اپنے ہونٹوں پہ ترے درد کے نغمے لے کر

    اپنے ماتھے پہ ترے شوق کا صحرا باندھے

    ہم جنوں ذات ترے حکم پہ خود سے نکلے

    ایسے نکلے ہیں کہ شاید ہی پلٹ کر آئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے