Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خبر

MORE BYیوسف ظفر

    بیل نے گائے کا منہ چوما خبر بن نہ سکی

    دیکھنے والوں کو عرفان نظر ہو نہ سکا

    گھوڑے نے گھوڑی کا منہ چوما خبر بن نہ سکی

    ہنہنایا پہ کوئی اہل خبر ہو نہ سکا

    یہ خبر ہے کہ سر راہ کسی لڑکی کو

    چومتا پکڑا گیا ایک شرابی لڑکا

    وہیں قانون کی زنجیر گراں طوق بنی

    وہیں اخبار کی سرخی نے انہیں جا پکڑا

    میں یہی سوچ رہا تھا کہ سر شام مجھے

    جاتے سورج کے بھی اطوار کچھ ایسے ہی ملے

    اس کا منہ زرد تھا احساس جدائی ہوگا

    اس نے اک بدلی کا منہ چوم لیا چپکے سے

    دفعتاً بدلی کا منہ سرخ ہوا اور حیا

    دوڑی خوں بن کے رگ و پے میں کہ گلنار ہوئی

    اس کے دامن پہ چھلک اٹھے ستارے آنسو

    اور سورج کی طرح خود بھی وہیں ڈوب گئی

    وہی تارے تھے مگر رات کے اخبار فروش

    یہ خبر شام سے ہی سارے فلک پر پہنچی

    پہلے تو لاکھوں دریچوں سے نگہباں جھانکے

    چاندنی چھٹکی تو پھر چاند نے کی رکھوالی

    صبح دم نیند کے ماتے تھے سبھی اہل فلک

    سورج آیا تو کسی کو نہ رہا اس کا خیال

    وہی بدلی تھی افق پر وہی عنوان حیا

    دونوں تکتے رہے مبہوت نگاہوں سے جمال

    پھر محبت نے کیا ثبت سلام رنگیں

    سرخ بدلی کا لہو دوڑ گیا چار طرف

    دونوں خوش تھے انہیں معلوم تھا آزاد ہیں وہ

    ان کا ملنا نہیں انساں کی نگاہوں کا ہدف

    میں نے دیکھی ہے مگر دونوں کی یہ گستاخی

    میں خبر دیتا ہوں اخبار کو دیکھو تو سہی

    مأخذ :
    • کتاب : shaahraah(12) (Pg. 68)
    • اشاعت : 1950

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے