Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے لوگو! میں خالی ہاتھ آیا ہوں

زاہد مسعود

مرے لوگو! میں خالی ہاتھ آیا ہوں

زاہد مسعود

MORE BYزاہد مسعود

    کئی منظر بدلتے ہیں

    کھلی آنکھوں کے شیشے پر سلگتی خاک کا چہرہ

    چراغوں کا دھواں،

    کھڑکی،

    کوئی روزن۔۔۔

    ہوا کے نام کرنے کو ہمارے پاس کیا باقی، بچا ہے؟

    لہو کے پر لگی سڑکیں

    کٹے سر پر برستی جوتیوں کے شور میں جاگا ہوا

    بے خانماں نام و نسب،

    ماتم کناں گریہ کناں آنکھیں،

    شکستہ رو سحر کی سسکیاں۔۔۔

    جیسے

    مسیحاؤں کے اجلے پیرہن پر زخم بھرنے کی

    روایت نقش ہوتی ہے

    ہمارے پاس کیا باقی بچا ہے؟

    طلسم آور شعوری قہقہے

    کرنیں!

    در مہتاب سے نکلی ہوئی کچھ مسترد کرنیں

    ردائیں!

    جن کے کونوں سے بندھے سکے

    مرا تاوان ٹھہرے ہیں

    لہو تاوان میں دے کر

    میں خالی ہاتھ آیا ہوں

    مرے لوگو!

    بھنور کی راہ سے بچ کر میں خالی ہاتھ آیا ہوں

    مجھے کس نے بلایا تھا!

    کسی امید سے منسوب رستے نے

    جہاں شاخ ثمر اب تک شجر کی کوکھ سے باہر نہیں نکلی

    جہاں

    جیون کی لمبی آستیں سانس لیتا ہے

    مری آہوں کا سناٹا!!

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 104)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
    • اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے