پچھلے پہر کی دستک
ترے شہر کی سرد گلیوں کی آہٹ
مرے خون میں سرسرائی
میں چونکا
یہاں کون ہے
میں پکارا مگر
دور خالی سڑک پر کہیں
رات کے ڈوبتے پہر کی خامشی چل پڑی
رت جگوں کی تھکاوٹ میں ڈوبی ہوئی
آنکھ سے خواب نکلا کوئی
لڑکھڑاتا ہوا
رات کے سرد آنگن میں گرتا ہوا
خالی شاخوں میں اٹکے ہوئے
چاند کی آنکھ سے ایک آنسو گرا
اور سینے میں گم ہو گیا
دھند کی نرم پوریں
مساموں میں چلنے لگیں
دو طرف ایستادہ درختوں کے نیچے
بہے آنسوؤں کی مہک میں مجھے
نیند آنے لگی
- کتاب : Aakhrii Din Se pehle (Pg. 97)
- Author : Abrar Ahmed
- مطبع : Tahir Aslam Gora, Gora Publishers (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.