ریستوران میں
ہم اک چائے کی میز پہ آ کر
عشق کا قصہ لے بیٹھے تھے
ہر خاتون بڑی کومل تھی
مرد نہایت دل والے تھے
معتبران شہر میں اک نے
اس کو فلاطونی ٹھہرایا
ان کی شریک حیات نے اس پر
طنز سے ''جی اچھا!'' فرمایا
پادریوں میں اک یہ بولے
عشق گھریلو ہو نہ تو اس سے
نظم شکم برہم ہوتا ہے
اک لڑکی نے پوچھا ''کیسے؟''
اک خاتون نے یہ فرمایا
عشق میں ہے تلوار کی تیزی
اور اس دوران میں اٹھ کر
چائے کی پیالی شوہر کو دی
ایک گوشہ بالکل خالی تھا
تم بھی جو آتیں ہم مل رہتے
عشق کا مطلب سب پا جاتے
گو ہم منہ سے کچھ بھی نہ کہتے
- کتاب : kulliyat-e-mustafa zaidii(koh-e-nida (Pg. 107)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.