شکست احساس
دلچسپ معلومات
(ایک شام اپنے ایک دوست کو اداس دیکھ کر)
دوست اے دوست مجھے اتنا بتا دے تو سہی
آج کی شام یہ چہرے پہ اداسی کیسی
کون سی یاد چلی آئی تجھے بہکانے
کون سا زخم مہک اٹھا ہے یوں تڑپانے
شبنمی سوچ نے وہ کون سی سازش کر دی
سرمئی فکر نے وہ کون سی کروٹ بدلی
میں نے مانا کہ لبوں پر وہ دمک ہی نہ رہی
میں نے مانا کہ نگاہوں میں چمک ہی نہ رہی
میں نے مانا کہ امنگوں کی ہیں آنکھیں حیراں
میں نے مانا کہ خموشی ہے امیدوں کی زباں
سچ ہے یہ بھی کہ خیالات نے دم توڑ دئے
یہ بھی سچ ہے کہ تمناؤں نے منہ پھیر لئے
لیکن اتنا تو بتا کل بھی یہ تنہائی تھی
کل بھی احساس پہ اشکوں کی گھٹا چھائی تھی
کل بھی ہونٹوں پہ مسلط تھی اداسی کی لکیر
کل بھی کرنوں کو ترستے رہے خوابوں کے سفیر
پھر بھی ہم ہنستے رہے ہنستے تھے ہنستے رہے
چند لمحوں کے لئے پھر بھی چہکتے ہی رہے
آج کی شام تو اے دوست ہے پھر شام خوشی
آج کی شام یہ چہرے پہ اداسی کیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.