Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلب گار مرد تھا

نازش پرتاپ گڑھی

طلب گار مرد تھا

نازش پرتاپ گڑھی

MORE BYنازش پرتاپ گڑھی

    رات کی زلف سیہ اور سنورتی ہی رہی

    رات کی زلف سیہ اور سنورتی ہی رہی

    چاند کی بکھری ہوئی سرد شعاعوں سے الگ

    اور کھمبوں کی سلگتی ہوئی آنکھوں سے الگ

    اک نظر تھی جو خلاؤں میں بھٹکتی ہی رہی

    سلوٹیں سوچ کی گہری ہوئیں گہری ہو کر

    میرے ماحول پہ چھائی گئیں چھاتی ہی گئیں

    میری بے تاب نظر چرخ سے ٹکرا ہی گئی

    اور ٹکرائی تو پھر چرخ کی رعنائی گئی

    گردشیں چاند ستاروں کی نظر آنے لگیں

    گردشیں تیز ہوئیں، تیز ہوئیں، تیز ہوئیں

    اور پھر تیز، بہت تیز، بہت تیز ہوئیں

    جیسے یہ گردشیں کرتے ہوئے تارے، یہ چاند

    کرۂ ارض سے یک بارگی ٹکرائیں گے

    اور پھر گردشیں کرتا ہوا ہر اک تارا

    از سر نو کرۂ ارض بنا ہی لے گا

    اور پھر گردشیں کرتا ہوا یہ زرد سا چاند

    اک افق اپنے لیے اور سجا ہی لے گا

    کرۂ ارض جہاں موت نہ کاہش ہوگی

    اک افق، جس میں تپش اور نہ سوزش ہوگی

    تیز تر ہوتی گئیں گردشیں سیاروں کی

    ناچتا ہی رہا محور پہ وہ پیلا مہتاب

    اور ہر سمت اسی گردش پیہم کا خروش

    اور پھر رہ نہ گیا رقص کے انداز میں جوش

    ایک پروانہ گرا شمع فسردہ کے قریب

    ایک تارے نے کہا ٹوٹ کے، لو میں تو چلا

    اور پھر گردشیں کرتا ہوا

    اور پھر میں تھا وہی مرتا سلگتا ماحول

    رقص کرتے ہوئے سیاروں کی سعی ناکام

    رات کی زلف سیہ اور سنورتی ہی رہی

    مأخذ :
    • کتاب : Naya Saaz Naya Andaz (Pg. 196)
    • Author : Nazish Pratabgarhi
    • مطبع : Utaar Pradesh Urdu Academy ( 2009)
    • اشاعت :  2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے