تری آواز سن کر
بہت دن بعد
تو نے آج مجھ سے بات کی ہے
تیرے لہجے نے
مرا چہرہ کچھ اتنے پیار سے چوما
کہ دل کے جادۂ بے خواب پر
آواز کے گلنار موسم کی ملائم چاپ
پھولوں کی طرح اتری
کوئی ننھا سا جگنو
خوش گمانی کا لبادہ اوڑھ کر
آنکھوں کے گوشوں تک چلا آیا
شگوفوں کی طرح کھلتے ہوئے
تیری صدا کے نغمگیں موسم
کسی تازہ ہوا کی لہر سے
شہر سماعت کو بھگوئے جا رہے ہیں
مرے دل کی ہتھیلی پر جلے سارے دیے
میرے بدن میں
نور کی دستک پروئے جا رہے ہیں
یہ ہم بھی کیا
اچانک ملنے والی
اس خوشی کی نرم بانہوں سے لپٹ کر
مسلسل آج روئے جا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.