Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدہ

MORE BYسیف الدین سیف

    اس سے پہلے کہ تیری چشم کرم

    معذرت کی نگاہ بن جائے

    اس سے پہلے کہ تیرے بام کا حسن

    رفعت مہر و ماہ بن جائے

    پیار ڈھل جائے میرے اشکوں میں

    آرزو ایک آہ بن جائے

    مجھ پہ آ جائے عشق کا الزام

    اور تو بے گناہ بن جائے

    میں ترا شہر چھوڑ جاؤں گا

    اس سے پہلے کہ سادگی تیری

    لب خاموش کو گلہ کہہ دے

    میں تجھے چارہ گر خیال کروں

    تو مرے غم کو لا دوا کہہ دے

    تیری مجبوریاں نہ دیکھ سکے

    اور دل تجھ کو بے وفا کہہ دے

    جانے میں بے خودی میں کیا پوچھوں

    جانے تو بے رخی سے کیا کہہ دے

    میں ترا شہر چھوڑ جاؤں گا

    چارۂ درد ہو بھی سکتا تھا

    مجھ کو اتنی خوشی بہت کچھ ہے

    پیار گو جاوداں نہیں پھر بھی

    پیار کی یاد بھی بہت کچھ ہے

    آنے والے دنوں کی ظلمت میں

    آج کی روشنی بہت کچھ ہے

    اس تہی دامنی کے عالم میں

    جو ملا ہے وہی بہت کچھ ہے

    میں ترا شہر چھوڑ جاؤں گا

    چھوڑ کر ساحل مراد چلا

    اب سفینہ مرا کہیں ٹھہرے

    زہر پینا مرا مقدر ہے

    اور ترے ہونٹ انگبیں ٹھہرے

    کس ترا تیرے آستاں پہ رکوں

    جب نہ پاؤں تلے زمیں ٹھہرے

    اس سے بہتر ہے دل یہی سمجھے

    تو نے روکا تھا ہم نہیں ٹھہرے

    میں ترا شہر چھوڑ جاؤں گا

    مجھ کو اتنا ضرور کہنا ہے

    وقت رخصت سلام سے پہلے

    کوئی نامہ نہیں لکھا میں نے

    تیرے حرف پیام سے پہلے

    توڑ لوں رشتۂ نظر میں بھی

    تم اتر جاؤ بام سے پہلے

    لے مری جان میرا وعدہ ہے

    کل کسی وقت شام سے پہلے

    میں ترا شہر چھوڑ جاؤں گا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    سیف الدین سیف

    سیف الدین سیف

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 182)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے