Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کی چیز

MORE BYعلی منظور حیدرآبادی

    سب جسے انتہا کہیں تو اسے ابتدا سمجھ

    ہو نہ اسی سمجھ پہ خوش یوں ہی بڑھائے جا سمجھ

    ذوق سفر گھٹا نہ دے لوگ کہیں جو نا سمجھ

    حاصل مدعا کو بھی پرتو مدعا سمجھ

    اور بلندیوں پہ جا راز عروج کا سمجھ

    دل میں ہے درد قوم اگر قوم کی جلد لے خبر

    قوم سے ہیں جو بے خبر قوم کی ان کو دے خبر

    سوچ کہ اپنی قوم سے کون ہے آج بے خبر

    کام کا آدمی ملے یا نہ ملے کسے خبر

    کیا نہیں تو خود آدمی خود کو ہی کام کا سمجھ

    تیرے حدود میں کہیں آئیں نظر نہ پستیاں

    لائق اعتنا نہ ہوں غیروں کی چیرہ دستیاں

    درخور التفات ہوں کیوں یہ ذلیل ہستیاں

    جس کی خودی پہ چھین لیں قوم کی خود پرستیاں

    ایسے خودی نواز کو قوم کا رہنما سمجھ

    قوت زر سے جو بشر آئی بلا کو ٹال دے

    اس کی کرامتوں میں جس اور بھی ذوالجلال دے

    اس سے اگر ہے بد ظنی دل میں تو اب نکال دے

    قوم کی مفلسی کو جو معرض شک میں ڈال دے

    ایسے بھی مال دار کو مکرمت آشنا سمجھ

    تو نہ رکھ اتنی حب زر دل میں مگر یہ رکھ خیال

    وقت کی چیز بن گئی آج نمود جاہ و مال

    تیرے نمود پر کرے فخر ہر ایک با کمال

    عزت قوم کا ہے جز عزت نفس کا سوال

    اپنے بھی ارتقا کو تو قوم کا ارتقا سمجھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے