Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ میری پہلی محبت تھی

عامر ریاض

وہ میری پہلی محبت تھی

عامر ریاض

MORE BYعامر ریاض

    جس کی آواز کانوں میں صبح صبح چڑیوں کی طرح چہکتی تھی

    جس کی موجودگی سے فضاؤں میں خوشبو سی مہکتی تھی

    وہ میری پہلی محبت تھی

    جس کی آنکھیں دیکھ متأثر ہو جاتے تھے ہرن

    نقاب سے جس کا چہرہ ایسے جھلکتا تھا جیسے سورج کی پہلی کرن

    جس کا مسکرانا تھا کہ جیسے وادیوں میں سحر کا آنا

    کسی پھول کی طرح جس پہ تتلیاں منڈرایا کرتی تھیں

    وہ چاند سے آئی تھی شاید رات میں ستاروں سے باتیں کیا کرتی تھی

    جو دن کا پہلا پیغام بھی تھی اور رات کا آخری سلام بھی

    صبح با خیر سے لے کر شب بخیر تک جو میرا تکیہ کلام تھی

    وہ میری پہلی محبت تھی

    خاموشی میں چھپائے جذبات جو سمجھ لیتی تھی

    بن ظاہر کئے تمام احساسات جو پرکھ لیتی تھی

    میرے لئے جو ہر کہانی ہر ایک قصے میں تھی

    ہر ایک شاعری ہر ایک غزل کے حصے میں تھی

    جو ہر نظم میں تھی اور ہر موسیقی میں بھی

    دل دار بھی تھی جو اور دنیا دار بھی

    شان و شوکت کی اس دنیا میں مجھ غریب کی چاہت کی طلب گار تھی

    وہ میری پہلی محبت تھی

    جو ماضی تھی مگر میرا مستقبل نہ بن پائی

    میرے ساتھ ہر حال میں راضی تھی مگر زندگی میں شامل نہ ہو پائی

    پیار کی راہ میں جو میری ہم سفر تھی

    جس کے جانے کے بعد میری زندگی صفر تھی

    کچھ رشتے خون کے ہوتے ہیں اور کچھ دل کے

    مگر روح کا رشتہ صرف جس شخص سے تھا

    وہ میری پہلی محبت تھی

    میرے تخیل میں جو اک تصویر بن کے رہ گئی

    جو دل میں میرے بس کے تقدیر میں کسی اور کی ہو گئی

    جو ہم راز بھی تھی اور میری زندگی کا سب سے بڑا راز بھی

    جس کے جانے کے مدتوں بعد بھی اس کے واپس آنے کی ایک آس تھی

    وہ میری پہلی محبت تھی

    وہ میری پہلی محبت تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے