Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aabid Adeeb's Photo'

عابد ادیب

1937 | ادے پور, انڈیا

عابد ادیب کے اشعار

جہاں پہنچ کے قدم ڈگمگائے ہیں سب کے

اسی مقام سے اب اپنا راستا ہوگا

سفر میں ایسے کئی مرحلے بھی آتے ہیں

ہر ایک موڑ پہ کچھ لوگ چھوٹ جاتے ہیں

امیر کارواں ہے تنگ ہم سے

ہمارا راستا سب سے الگ ہے

جنہیں یہ فکر نہیں سر رہے رہے نہ رہے

وہ سچ ہی کہتے ہیں جب بولنے پہ آتے ہیں

زمانہ مجھ سے جدا ہو گیا زمانہ ہوا

رہا ہے اب تو بچھڑنے کو مجھ سے تو باقی

ہم سے عابدؔ اپنے رہبر کو شکایت یہ رہی

آنکھ موندے ان کے پیچھے چلنے والے ہم نہیں

شاہراہیں دفعتاً شعلے اگلنے لگ گئیں

گھر کی جانب چل پڑا ہے شہر گھیرا کر تمام

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے