Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرسی کے دوہے

جیسا اس کا کرودھ ہے ویسا اس کا پیار

الگ الگ ہوتی نہیں دو دھاری تلوار

دھیان رکھے چنتا کرے یہ ہے اس کی ریت

ناری کے سنواد کو سمجھ نہ لینا پریت

کب تک ڈھوتی یاد کی تصویروں کا بھار

اتنی کیلیں ٹھوک دیں ٹوٹ گئی دیوار

یادیں تری نہ کٹ سکیں کاٹ دئے ناخون

بھینچ بھینچ کر مٹھیاں آنے لگا تھا خون

ننھے بالک جیسا من میں رہتا ہے سنتاپ

جاگے تو شیطان بہت ہے سوئے تو نشپاپ

ندیا سوکھی دویش کی پریت کرے بدلاؤ

آر مل گیا پار سے ختم ہوا الگاؤ

کان اگر ہے تیری میری سماعتوں کا ساز

ویرانے میں پیڑ گرے تو ہوگی کیا آواز

سورج جب سر پر چڑھے دھوپ پسارے پاؤں

لوٹ آتی ہے جسم میں سہم کے میری چھاؤں

آنکھیں چوندھیائی نہیں اور نہ جھلسے پاؤں

بانٹ گئی دیوار جو وہی دے گئی چھاؤں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے