Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abdul Majeed Hairat's Photo'

عبدالمجید حیرت

1901 - 1964

عبدالمجید حیرت کے اشعار

یہ شباب حسن یہ حسن شباب

حشر تک ان پر یہی عالم رہے

صبح یہ فکر کہ ہو جائے شام

شام کو یہ کہ سحر ہو جائے

کوئی خوش ہو کہ خفا ہو حیرتؔ

ہم تو ہر بات کھری کہتے ہیں

سچ تو یہ ہے کہ ندامت ہی ہوئی

راز کی بات کسی سے کہہ کے

بہر بیمار دوا ہے نہ دعا

کیا اسے چارہ گری کہتے ہیں

عشق میں عین ہنر مندی ہے

سب جسے بے ہنری کہتے ہیں

حیرتؔ کے غم کدے میں خوشی کا گزر کہاں

آپ آ گئے تو رونق کاشانہ ہو گئی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے