عبدالمجید حیرت کے اشعار
کوئی خوش ہو کہ خفا ہو حیرتؔ
ہم تو ہر بات کھری کہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سچ تو یہ ہے کہ ندامت ہی ہوئی
راز کی بات کسی سے کہہ کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہر بیمار دوا ہے نہ دعا
کیا اسے چارہ گری کہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عشق میں عین ہنر مندی ہے
سب جسے بے ہنری کہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حیرتؔ کے غم کدے میں خوشی کا گزر کہاں
آپ آ گئے تو رونق کاشانہ ہو گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ