عبداللطیف شوق
غزل 16
اشعار 10
بت یہاں ملتے نہیں ہیں یا خدا ملتا نہیں
عزم مستحکم تو ہو دنیا میں کیا ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تخریب کے پردے میں ہی تعمیر ہے ساقی
شیشہ کوئی پگھلا ہے تو پیمانہ بنا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تکمیل وفا ہوش میں ممکن ہی نہیں تھا
دیوانہ سمجھ بوجھ کے دیوانہ بنا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لغزش ساقیٔ میخانہ خدا خیر کرے
پھر نہ ٹوٹے کوئی پیمانہ خدا خیر کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ڈھونڈھتا پھرتا ہے مجھ کو کیوں فریب رنگ و بو
میں وہاں ہوں خود جہاں اپنا پتہ ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے