ابھیشیک کمار امبر کے اشعار
اسے میں کیوں محبت سے نہ دیکھوں
وہ میرا پہلا پہلا پیار ٹھہرا
وہ اب بھی دل دکھا دیتا ہے میرا
وہ میرا دوست ہے دشمن نہیں ہے
تمہارے ساتھ رہنے کے لئے بھی
ہمیں کوئی بہانہ چاہیے اب
اس نے پوچھا ہے کیا محبت ہے
اب بھلا کیا جواب دوں اس کو
تیرا افسانہ چھیڑ کر کوئی
آج جاگے گا رات بھر کوئی
کیا بھروسہ زندگی کا ہم کریں
آج ہم میں جان ہے کل ہو نہ ہو
توڑ کر وعدہ جا نہیں سکتا
وہ مرا دل دکھا نہیں سکتا
سر محفل میں کیوں خاموش رہ کر
سبھی لوگوں کے تیور دیکھتا ہوں