افسر آذری کے اشعار
خوشنما دائرے بنتے ہی چلے جاتے ہیں
دل کے تالاب میں پھینکا ہے یہ کنکر کس نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ابھی چھڑے ہی نہ تھے تذکرے بہاروں کے
شعاع حسن سے سلجھے نہ تھے دماغ ابھی
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free