افضال فردوس کے اشعار
اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہے
گویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس کو میری حالت کا احساس نہیں
اس کو دل کا حال سنا کر رونا کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی نے مجھ سے کہہ دیا تھا زندگی پہ غور کر
میں شاخ پر کھلا ہوا گلاب دیکھتا رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مشکل تھا بہت میرے لیے ترک تعلق
یہ کام بھی تم نے مرا آسان کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیواروں میں در ہوتا تو اچھا تھا
اپنا کوئی گھر ہوتا تو اچھا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے میرے مصور نہیں یہ میں تو نہیں ہوں
یہ تو نے بنا ڈالی ہے تصویر کوئی اور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رنگ آ جاتے مٹھی میں جگنو بن کر
خوشبو کا پیکر ہوتا تو اچھا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ