Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Afzal Ahmad Syed's Photo'

افضال احمد سید

1946 | کراچی, پاکستان

پاکستان کے ممتاز ترین شاعروں میں سے ایک، اپنی تہہ دار شاعری کے لیے معروف

پاکستان کے ممتاز ترین شاعروں میں سے ایک، اپنی تہہ دار شاعری کے لیے معروف

افضال احمد سید کے اشعار

485
Favorite

باعتبار

کمان شاخ سے گل کس ہدف کو جاتے ہیں

نشیب خاک میں جا کر مجھے خیال آیا

اس دل کو کسی دست ادا سنج میں رکھنا

ممکن ہے یہ میزان کم و بیش جلا دے

میں دل کو اس کی تغافل سرا سے لے آیا

اور اپنے خانۂ وحشت میں زیر دام رکھا

اسے عجب تھا غرور شگفت رخساری

بہار گل کو بہت بے ہنر کہا اس نے

یہی بہت تھے مجھے نان و آب و شمع و گل

سفر نژاد تھا اسباب مختصر رکھا

کتاب عمر سے سب حرف اڑ گئے میرے

کہ مجھ اسیر کو ہونا ہے ہم کلام اس کا

میں چاہتا ہوں مجھے مشعلوں کے ساتھ جلا

کشادہ تر ہے اگر خیمۂ ہوا تجھ پہ

کتاب خاک پڑھی زلزلے کی رات اس نے

شگفت گل کے زمانے میں وہ یقیں لایا

عطا اسی کی ہے یہ شہد و شور کی توفیق

وہی گلیم میں یہ نان بے جویں لایا

کمان خانۂ افلاک کے مقابل بھی

میں اس سے اور وہ پھر کج کلاہ مجھ سے ہوا

Recitation

بولیے