Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Kamal Parwazi's Photo'

احمد کمال پروازی

1944 | اجین, انڈیا

احمد کمال پروازی

غزل 20

اشعار 19

تمہارے وصل کا جس دن کوئی امکان ہوتا ہے

میں اس دن روزہ رکھتا ہوں برائی چھوڑ دیتا ہوں

مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذاب

دیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے

میں قصیدہ ترا لکھوں تو کوئی بات نہیں

پر کوئی دوسرا دہرائے تو شک کرتا ہوں

نہ جانے کیا خرابی آ گئی ہے میرے لہجے میں

نہ جانے کیوں مری آواز بوجھل ہوتی رہتی ہے

وہ اپنے حسن کی خیرات دینے والے ہیں

تمام جسم کو کاسہ بنا کے چلنا ہے

کتاب 2

 

آڈیو 15

برائے_زیب اس کو گوہر_و_اختر نہیں لگتا

پھول پر اوس کا قطرہ بھی غلط لگتا ہے

تجھ سے بچھڑوں تو تری ذات کا حصہ ہو جاؤں

Recitation

"اجین" کے مزید شعرا

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے