احسن گلفام کے اشعار
شہر کا شہر یہ پیچھے جو پڑا ہے میرے
تیرے دیوانے میں کچھ بات تو ہوتی ہوگی
یہ شاعری کا تکلف بدن پہ اچھا لباس
سب التزام اسی ایک بے وفا کے لیے
مجھ کو دعویٰ نہیں یوسف سا حسیں ہونے کا
پھر بھی ہے میرا زلیخاؤں میں چرچا صاحب
اب کہاں ملتا ہے عاشق کوئی سچا صاحب
زخم ہی کوئی لگا دیں مجھے اچھا صاحب
اتنی مہنگائی ہے مرنا بھی اگر چاہوں تو
زہر ملتا نہیں بازار میں سستا صاحب
رہنے کو اپنے پاس کوئی چھت نہیں مگر
چڑیوں کے چہچہانے کو آنگن بنا دیا
اس نے بھولے سے کبھی دیکھا تھا میری جانب
عمر بھر پھر نہ رہا ہوش سے رشتہ صاحب
کہنے کو فقط ابن علی ابن علی ہیں
دیکھو تو کہیں جذبۂ حیدر نہیں ملتا