علیم افسر کے اشعار
کرایہ دار بدلنا تو اس کا شیوہ تھا
نکال کر وہ بہت خوش ہوا مکاں سے مجھے
صدائیں جسم کی دیوار پار کرتی ہیں
کوئی پکار رہا ہے مگر کہاں سے مجھے
طیور تھے جو گھونسلوں میں پیکروں کے اڑ گئے
اکیلے رہ گئے ہیں اپنے خواب کے مکاں میں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ