امردیپ سنگھ کے اشعار
وہ صاف گو ہے مگر بات کا ہنر سیکھے
بدن حسیں ہے تو کیا بے لباس آئے گا
بے فکر رہو یارو میں آج بھی ہوں برباد
دن پھر گئے ہیں میرے افواہ اڑی ہوگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دماغ و دل کی تھکان والا
کڑا سفر ہے گمان والا
-
موضوع : ذہنی صحت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ