انکت موریا کے اشعار
بتایا ہے کسی کے عشق نے ہم کو
کہ دنیا خوب صورت بھی ہو سکتی ہے
وہ غصے میں سیدھی بات نہیں کرتا
طوفانوں میں بارش ترچھی ہوتی ہے
بانٹ ڈالے ایسے ہم نے دل کے ٹکڑے کاٹ کر
جنم دن پہ بانٹتے ہیں کیک جیسے کاٹ کر
جانے کیسے سب مٹا دیتے ہیں دل سے یادوں کو
ہم سے فوٹو وال پیپر سے ہٹایا نہ گیا
اس لئے آنے نہیں دیتا کسی کو دل میں
ٹوٹے گھر میں جو بھی آتا ہے چلا جاتا ہے
ایک دن یوں ہی لگا مجھ کو گنانے عیب میرے
وہ بھلا کس منہ سے کہتا چھوڑ جانا چاہتا ہے
جان تیری باتوں کو رکھتا تھا میں سر آنکھوں پہ
اور تم سے فون تک میرا اٹھایا نہ گیا
اک پیڑ کی طرح میں کنارے کھڑا رہا
اک ریل کی طرح وہ گزرتا چلا گیا
روک بھی تو ہم نہیں سکتے تھے جانے والے کو
بعد اس کے دل کسی سے بھی لگایا نہ گیا
میں کسی کو دوں جگہ تھوڑی سی جو دل میں اگر
وہ مرے دل کو دکھاتا ہے چلا جاتا ہے
کر کے لاکھوں کوششیں گر جو بچا بھی لوں میں رشتہ
تو نہیں پھر من ہمارا پہلے کے جیسا ملے گا
زندگی سے ایسے کاٹا سین اس نے عشق کا
دیکھتا ہے کوئی جیسے فلم گانے کاٹ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کوئی لے لے فوراً اس کے ہاتھ سے غبارے سارے
ایک بچہ جانے کب سے مسکرانا چاہتا ہے
میرے آغوش میں آتا ہے چلا جاتا ہے
روز شب خواب دکھاتا ہے چلا جاتا ہے
عشق جس میں نا بچھڑنے کا ذرا بھی ڈر رہے
کھیلنا ہے کھیل پر سانپوں کے خانے کاٹ کر