Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ankit Maurya's Photo'

انکت موریا

2001 | آرہ, انڈیا

انکت موریا کے اشعار

261
Favorite

باعتبار

بتایا ہے کسی کے عشق نے ہم کو

کہ دنیا خوب صورت بھی ہو سکتی ہے

وہ غصے میں سیدھی بات نہیں کرتا

طوفانوں میں بارش ترچھی ہوتی ہے

بانٹ ڈالے ایسے ہم نے دل کے ٹکڑے کاٹ کر

جنم دن پہ بانٹتے ہیں کیک جیسے کاٹ کر

جانے کیسے سب مٹا دیتے ہیں دل سے یادوں کو

ہم سے فوٹو وال پیپر سے ہٹایا نہ گیا

اس لئے آنے نہیں دیتا کسی کو دل میں

ٹوٹے گھر میں جو بھی آتا ہے چلا جاتا ہے

ایک دن یوں ہی لگا مجھ کو گنانے عیب میرے

وہ بھلا کس منہ سے کہتا چھوڑ جانا چاہتا ہے

جان تیری باتوں کو رکھتا تھا میں سر آنکھوں پہ

اور تم سے فون تک میرا اٹھایا نہ گیا

اک پیڑ کی طرح میں کنارے کھڑا رہا

اک ریل کی طرح وہ گزرتا چلا گیا

روک بھی تو ہم نہیں سکتے تھے جانے والے کو

بعد اس کے دل کسی سے بھی لگایا نہ گیا

میں کسی کو دوں جگہ تھوڑی سی جو دل میں اگر

وہ مرے دل کو دکھاتا ہے چلا جاتا ہے

کر کے لاکھوں کوششیں گر جو بچا بھی لوں میں رشتہ

تو نہیں پھر من ہمارا پہلے کے جیسا ملے گا

زندگی سے ایسے کاٹا سین اس نے عشق کا

دیکھتا ہے کوئی جیسے فلم گانے کاٹ کر

کوئی لے لے فوراً اس کے ہاتھ سے غبارے سارے

ایک بچہ جانے کب سے مسکرانا چاہتا ہے

میرے آغوش میں آتا ہے چلا جاتا ہے

روز شب خواب دکھاتا ہے چلا جاتا ہے

عشق جس میں نا بچھڑنے کا ذرا بھی ڈر رہے

کھیلنا ہے کھیل پر سانپوں کے خانے کاٹ کر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے