Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

انور سہارنپوری

غزل کی کلاسیکی روایت کے زیر اثر شاعری کرنے والے شاعر؛ نعتیہ کلام کے مجموعے بھی شائع ہوئے

غزل کی کلاسیکی روایت کے زیر اثر شاعری کرنے والے شاعر؛ نعتیہ کلام کے مجموعے بھی شائع ہوئے

انور سہارنپوری کے اشعار

وہ تازہ داستاں ہوں مرنے کے بعد ان کو

آئے گا یاد میرا افسانہ زندگی کا

جب فصل بہاراں آتی ہے شاداب گلستاں ہوتے ہیں

تکمیل جنوں بھی ہوتی ہے اور چاک گریباں ہوتے ہیں

نیچی نظروں سے کر دیا گھائل

اب یہ سمجھے کہ یہ حیا کیا ہے

جلوۂ یار دیکھ کر طور پہ غش ہوئے کلیم

عقل و خرد کا کام کیا محفل حسن و ناز میں

مقدر سے مرے دونوں کے دونوں بے وفا نکلے

نہ عمر بے وفا پلٹی نہ پھر جا کر شباب آیا

شاید نیاز مند کو حاصل نیاز ہو

حسرت سے تک رہا ہوں تری رہ گزر کو میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے