Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

انوری جہاں بیگم حجاب

1865 - 1937

انوری جہاں بیگم حجاب کے اشعار

حجاب ان سے وہ میرا پوچھنا سر رکھ کے قدموں پر

سبب کیا ہے جو یوں مجھ سے خفا سرکار بیٹھے ہیں

ملنے کے بعد بیٹھ رہا پھیر کر نگاہ

ظالم یگانہ ہوتے ہی بیگانہ ہو گیا

سینہ سے سینہ ملا دینا تو کچھ مشکل نہیں

یار مشکل تو ترے دل سے ملانا دل کا ہے

کہاں ممکن ہے پوشیدہ غم دل کا اثر ہونا

لبوں کا خشک ہو جانا بھی ہے آنکھوں کا تر ہونا

قیامت تھا ستم تھا قہر تھا خلوت میں او ظالم

وہ شرما کر ترا میری بغل میں جلوہ گر ہونا

محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد

خدا کی ہر چیز کہہ رہی ہے کہ اب ہے نور خدا کی آمد

سفارش ہمدموں کی ان کا جاتے وقت یہ کہنا

کہ جب تڑپے مری تصویر سینہ سے لگا دینا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے