عزیز تمنائی
غزل 15
نظم 18
اشعار 16
دہر میں اک ترے سوا کیا ہے
تو نہیں ہے تو پھر بھلا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مل ہی جائے گی کبھی منزل مقصود سحر
شرط یہ ہے کہ سفر کرتے رہو شام کے ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ غم نہیں کہ مجھ کو جاگنا پڑا ہے عمر بھر
یہ رنج ہے کہ میرے سارے خواب کوئی لے گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ایک سناٹا تھا آواز نہ تھی اور نہ جواب
دل میں اتنے تھے سوالات کہ ہم سو نہ سکے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تھپکیاں دیتے رہے ٹھنڈی ہوا کے جھونکے
اس قدر جل اٹھے جذبات کہ ہم سو نہ سکے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے