احتشام اختر کے اشعار
شہر کے اندھیرے کو اک چراغ کافی ہے
سو چراغ جلتے ہیں اک چراغ جلنے سے
مرے عزیز ہی مجھ کو سمجھ نہ پائے کبھی
میں اپنا حال کسی اجنبی سے کیا کہتا
سوچ ان کی کیسی ہے کیسے ہیں یہ دیوانے
اک مکاں کی خاطر جو سو مکاں جلاتے ہیں
تم جلانا مجھے چاہو تو جلا دو لیکن
نخل تازہ جو جلے گا تو دھواں بھی دے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ