Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Faiyaz Aswad's Photo'

فیاض اسود

فیاض اسود کے اشعار

اس تعلق کو تو رستے کی رکاوٹ نہ سمجھ

اب کسی اور کا ہونا ہے تو چل جا ہو جا

کب کہا تو ساتھ میرے خودکشی کر

ڈوبتا ہوں اور تو منظر کشی کر

حسن کیا ہے نظر کی شوخی ہے

عشق کیا ہے پتہ نہیں کیا ہے

کب سے نکلا ہوا ہے کسی کھوج میں

چاند اپنی جگہ پر نہیں آ رہا

وہ سمجھ تو لیں کہ یوں ہے انہیں اس سے کیا کہ کیوں ہے

مری آنکھوں کی یہ سرخی مرے ہونٹوں کی سیاہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے