فیضی کے اشعار
ظلم کرتا ہوں ظلم سہتا ہوں
میں کبھی چین سے رہا ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پڑ گیا ہے خدا سے کام مجھے
اور خدا کا کوئی پتہ ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں صبح خواب سے جاگا تو یہ خیال آیا
جو رات میرے برابر تھا کیا ہوا اس کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سوچتا کیا ہوں ترے بارے میں چلتے چلتے
تو ذرا پوچھنا یہ بات ٹھہر کر مجھ سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جانے میں کون تھا لوگوں سے بھری دنیا میں
میری تنہائی نے شیشے میں اتارا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسے ڈھونڈتا ہوں میں اپنے قرب و جوار میں
اے فراق صحبت دوستاں مجھے کیا ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے
دنیا نے تیرے کام کا چھوڑا نہیں مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ