Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فیضی کے اشعار

ظلم کرتا ہوں ظلم سہتا ہوں

میں کبھی چین سے رہا ہی نہیں

پڑ گیا ہے خدا سے کام مجھے

اور خدا کا کوئی پتہ ہی نہیں

میں صبح خواب سے جاگا تو یہ خیال آیا

جو رات میرے برابر تھا کیا ہوا اس کا

سوچتا کیا ہوں ترے بارے میں چلتے چلتے

تو ذرا پوچھنا یہ بات ٹھہر کر مجھ سے

جانے میں کون تھا لوگوں سے بھری دنیا میں

میری تنہائی نے شیشے میں اتارا ہے مجھے

کسے ڈھونڈتا ہوں میں اپنے قرب و جوار میں

اے فراق صحبت دوستاں مجھے کیا ہوا

اچھا ہے تو نے ان دنوں دیکھا نہیں مجھے

دنیا نے تیرے کام کا چھوڑا نہیں مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے