فاروق انجینئر کے دوہے
آنکھوں کو یوں بھا گیا اس کا روپ انوپ
سردی میں اچھی لگے جیسے کچی دھوپ
سمے کے دھارے دیکھ کر ہوتا ہے وشواس
ایک نہ ایک دن دیکھنا شیر چریں گے گھاس
کس کو اب دکھلائیں ہم اپنے دل کا خون
سنتے آئے ہیں یہی اندھا ہے قانون
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets