فاروق انجینئر کے دوہے
کس کو اب دکھلائیں ہم اپنے دل کا خون
سنتے آئے ہیں یہی اندھا ہے قانون
سمے کے دھارے دیکھ کر ہوتا ہے وشواس
ایک نہ ایک دن دیکھنا شیر چریں گے گھاس
آنکھوں کو یوں بھا گیا اس کا روپ انوپ
سردی میں اچھی لگے جیسے کچی دھوپ
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
GET YOUR PASS