आसमाँ कहते हैं जिस को वो ज़मीन-ए-शेर है
माह-ए-नौ मिस्रा है वस्फ़-ए-अबरू-ए-ख़मदार में
گویا۔ نواب حسام الدولہ تہور جنگ فقیر محمدؐ خاں گویاؔ مشہور شاعر جوش ملیح آبادی کے جد امجد لکھنؤ کے رہنے والے ۔عربی و فارسی کے جید عالم اور مشہور شاعر تھے ۔نواب اودھ کی سرکار میں رسالداری اور نظامت کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ۔دو ہزار روپیہ ماہوار تنخواہ پاتے تھے ۔فرائض ملازمت کے علاوہ نہایت علم دوست اور خوش طبع بزرگ تھے ۔اہل علم اور شعرا کا ہر وقت ان کے ہاں جمگھٹا لگا رہتا تھا ۔ان کا کلام دیوان گویا کے نام سے چھپ چکا ہے ۔مشہور عالم فارسی کتاب اور سہیلی کا سب سے پہلے انہوں نے ہی 1836میں ترجمہ کیا اور دبستان حکمت نام رکھا۔1850 میں انتقال کیا۔