حسیب سوز
غزل 14
اشعار 9
تو ایک سال میں اک سانس بھی نہ جی پایا
میں ایک سجدے میں صدیاں کئی گزار گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تیرے مہماں کے سواگت کا کوئی پھول تھے ہم
جو بھی نکلا ہمیں پیروں سے کچل کر نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
در و دیوار بھی گھر کے بہت مایوس تھے ہم سے
سو ہم بھی رات اس جاگیر سے باہر نکل آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ بد نصیبی نہیں ہے تو اور پھر کیا ہے
سفر اکیلے کیا ہم سفر کے ہوتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہے
کئی جھوٹے اکٹھے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 18
ویڈیو 8
This video is playing from YouTube