Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Iffat Zarrin's Photo'

عفت زریں

1958 | دلی, انڈیا

عفت زریں کے اشعار

ذہن و دل کے فاصلے تھے ہم جنہیں سہتے رہے

ایک ہی گھر میں بہت سے اجنبی رہتے رہے

پتھر کے جسم موم کے چہرے دھواں دھواں

کس شہر میں اڑا کے ہوا لے گئی مجھے

وہ مل گیا تو بچھڑنا پڑے گا پھر زریںؔ

اسی خیال سے ہم راستے بدلتے رہے

دیکھ کر انسان کی بیچارگی

شام سے پہلے پرندے سو گئے

وہ مجھ کو بھول چکا اب یقین ہے ورنہ

وفا نہیں تو جفاؤں کا سلسلہ رکھتا

اگر وہ چاند کی بستی کا رہنے والا تھا

تو اپنے ساتھ ستاروں کا قافلہ رکھتا

کون پہچانے گا زریںؔ مجھ کو اتنی بھیڑ میں

میرے چہرے سے وہ اپنی ہر نشانی لے گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے