اندر سرازی کے اشعار
چھوڑ کے مجھ کو کیا گیا وہ شخص
تب سے سب کچھ ہی لٹ گیا میرا
کیا خبر کیا خطا مری تھی کہ جو
مجھ سے روٹھا رہا خدا میرا
اور تو کوئی تھا نہیں شاید
رات کو اٹھ کے میں ہی چیخا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رازداں ہوتے ہیں وہ گھر اکثر
جن گھروں میں دھواں نہیں ہوتا
دل کے خوں سے بھی سینچ کر دیکھا
پیڑ کیوں یہ ہرا نہیں ہوتا
بس وہی میری آخری شب تھی
چاند جس رات مجھ سے روٹھا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فقط چند رسوائیوں کے سوا اور
ترے شہر میں میری کیا آبرو ہے
ہمارے درمیاں اب کچھ نہیں ہے
مگر پھر بھی چھپانا چاہتا ہوں