خلیل الرحمن اعظمی
غزل 66
نظم 36
اشعار 56
بنے بنائے سے رستوں کا سلسلہ نکلا
نیا سفر بھی بہت ہی گریز پا نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تیرے نہ ہو سکے تو کسی کے نہ ہو سکے
یہ کاروبار شوق مکرر نہ ہو سکا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جانے کیوں اک خیال سا آیا
میں نہ ہوں گا تو کیا کمی ہوگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مضمون 4
کتاب 57
تصویری شاعری 8
بس کہ پابندی_آئین_وفا ہم سے ہوئی یہ اگر کوئی خطا ہے تو خطا ہم سے ہوئی زندگی تیرے لیے سب کو خفا ہم نے کیا اپنی قسمت ہے کہ اب تو بھی خفا ہم سے ہوئی رات بھر چین سے سونے نہیں دیتی ہم کو اتنی مایوس تری زلف_رسا ہم سے ہوئی سر اٹھانے کا بھلا اور کسے یارا تھا بس ترے شہر میں یہ رسم ادا ہم سے ہوئی بارہا دست_ستم_گر کو قلم ہم نے کیا بارہا چاک اندھیرے کی قبا ہم سے ہوئی ہم نے اتنے ہی سر_راہ جلائے ہیں چراغ جتنی برگشتہ زمانے کی ہوا ہم سے ہوئی بار_ہستی تو اٹھا اٹھ نہ سکا دست_سوال مرتے مرتے نہ کبھی کوئی دعا ہم سے ہوئی کچھ دنوں ساتھ لگی تھی ہمیں تنہا پا کر کتنی شرمندہ مگر موج_بلا ہم سے ہوئی