Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

خاور احمد

1955 | پاکستان

خاور احمد

غزل 6

اشعار 6

اس کے انداز سے جھلکتا تھا کوئی کردار داستانوں کا

اس کی آواز سے بکھرتی تھی کوئی خوشبو کسی کہانی کی

ایسے کھلا وہ پھول سا چہرہ پھیلی سارے گھر خوشبو

خط کو چھپا کر پڑھنے والی راز چھپانا بھول گئی

تو چلا گیا ہے تو شہر پھر وہی دشت غم ہے مرے لیے

وہی میں ہوں اور مری زندگی مرے آنسوؤں میں بھری ہوئی

مرے لہو سے جس کے برگ و بار میں بہار ہے

وہی شجر مرے لیے صلیب کیسے ہو گیا

ہجوم سنگ میں کیا ہو سخن طراز کوئی

وہ ہم سخن تھا تو کیا کیا نہ خوش کلام تھے ہم

Recitation

بولیے