کمار وشواس کے اشعار
کوئی دیوانہ کہتا ہے کوئی پاگل سمجھتا ہے
مگر دھرتی کی بے چینی کو بس بادل سمجھتا ہے
اسی کی طرح مجھے سارا زمانا چاہے
وہ مرا ہونے سے زیادہ مجھے پانا چاہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل کے تمام زخم تری ہاں سے بھر گئے
جتنے کٹھن تھے راستے وہ سب گزر گئے
مرا خیال تری چپیوں کو آتا ہے
ترا خیال مری ہچکیوں کو آتا ہے
جب سے ملا ہے ساتھ مجھے آپ کا حضور
سب خواب زندگی کے ہمارے سنور گئے
جسم چادر سا بچھ گیا ہوگا
روح سلوٹ ہٹا رہی ہوگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آدمی ہونا خدا ہونے سے بہتر کام ہے
خود ہی خود کے خواب کی تعبیر بن کر دیکھ لے
پھر مری یاد آ رہی ہوگی
پھر وہ دیپک بجھا رہی ہوگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اپنے ہی آپ سے اس طرح ہوئے ہیں رخصت
سانس کو چھوڑ دیا جس سمت بھی جانا چاہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چاروں طرف بکھر گئیں سانسوں کی خوشبوئیں
راہ وفا میں آپ جہاں بھی جدھر گئے