Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

ممنون نظام الدین

- 1844 | دلی, انڈیا

ممنون نظام الدین کے اشعار

گماں نہ کیونکہ کروں تجھ پہ دل چرانے کا

جھکا کے آنکھ سبب کیا ہے مسکرانے کا

یہ نہ جانے تھے کہ اس محفل میں دل رہ جائے گا

ہم یہ سمجھے تھے چلے آئیں گے دم بھر دیکھ کر

کل وصل میں بھی نیند نہ آئی تمام شب

ایک ایک بات پر تھی لڑائی تمام شب

خواب میں بوسہ لیا تھا رات بلب نازکی

صبح دم دیکھا تو اس کے ہونٹھ پہ بتخالہ تھا

کوئی ہمدرد نہ ہمدم نہ یگانہ اپنا

روبرو کس کے کہیں ہم یہ فسانا اپنا

برا مانیے مت مرے دیکھنے سے

تمہیں حق نے ایسا بنایا تو دیکھا

تجھے نقش ہستی مٹایا تو دیکھا

جو پردہ تھا حائل اٹھایا تو دیکھا

نہ کی غمزہ نے جلادی نہ ان آنکھوں نے سفاکی

جسے کہتے ہیں دل اپنا وہی قاتل ہوا جاں کا

Recitation

بولیے