Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

مسعودہ حیات

1935 | دلی, انڈیا

مسعودہ حیات

غزل 15

نظم 16

اشعار 12

کس سے شکوہ کریں ویرانیٔ ہستی کا حیاتؔ

ہم نے خود اپنی تمناؤں کو جینے نہ دیا

ہزار شوق نمایاں تھے جس نظر سے کبھی

وہی نگاہ بڑی اجنبی سی لگتی ہے

خوشبو سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

شیشہ کہیں ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

گھر سے جو شخص بھی نکلے وہ سنبھل کر نکلے

جانے کس موڑ پہ کس ہاتھ میں خنجر نکلے

تمام عمر بھٹکتے رہے جو راہوں میں

دکھا رہے ہیں وہی آج راستا مجھ کو

کتاب 4

 

"دلی" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے