مذاق بدایونی کے اشعار
زباں پر آہ رہی لب سے لب کبھو نہ ملا
تری طلب تو ملی کیا ہوا جو تو نہ ملا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم سے وحشی نہیں ہونے کے گرفتار کبھی
لوگ دیوانے ہیں زنجیر لیے پھرتے ہیں
سات آسماں کی سیر ہے پردوں میں آنکھ کے
آنکھیں کھلیں تو طرفہ تماشا نظر پڑا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نکل گیا مری آنکھوں سے مثل خواب و خیال
گزر گیا دل روشن سے وہ نظر بن کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
واعظ بتوں کے آگے نہ فرقاں نکالئے
صورت سے ان کی معنیٔ قرآں نکالئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ