مظہر امام
غزل 61
نظم 5
اشعار 28
سمیٹ لیں مہ و خورشید روشنی اپنی
صلاحیت ہے زمیں میں بھی جگمگانے کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عصر نو مجھ کو نگاہوں میں چھپا کر رکھ لے
ایک مٹتی ہوئی تہذیب کا سرمایہ ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نگاہ و دل کے پاس ہو وہ میرا آشنا رہے
ہوس ہے یا کہ عشق ہے یہ کون سوچتا رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہمیں وہ ہمیں سے جدا کر گیا
بڑا ظلم اس مہربانی میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خاکہ 2
کتاب 909
تصویری شاعری 4
زندگی کاوش_باطل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ تو ہی اک عمر کا حاصل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ لوگ ملتے ہیں سر_راہ گزر جاتے ہیں تو ہی اک ہم_سفر_دل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ تو نے سوچا ہے مجھے تو نے سنوارا ہے مجھے تو مرا ذہن مرا دل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ تو نہ ہوگا تو کہاں جا کے جلوں_گا شب بھر تجھ سے ہی گرمئ_محفل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ میں کہ بپھرے ہوئے طوفاں میں ہوں لہروں لہروں تو کہ آسودۂ_ساحل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ اس رفاقت کو سپر اپنی بنا لیں جی لیں شہر کا شہر ہی قاتل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ ایک میں نے ہی اگائے نہیں خوابوں کے گلاب تو بھی اس جرم میں شامل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ اب کسی راہ پہ جلتے نہیں چاہت کے چراغ تو مری آخری منزل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ