میر کلو عرش کے اشعار
کیا غیر کیا عزیز کوئی نوحہ گر نہ ہو
اے جان یوں نکل کہ بدن تک خبر نہ ہو
چشم باطن میں سے جب ظاہر کا پردہ اٹھ گیا
جو مسلماں تھا وہی ہندو نظر آیا مجھے
نظر کسی کو وہ موئے کمر نہیں آتا
برنگ تار نظر ہے نظر نہیں آتا
-
موضوع : کمر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیا دیا بوسہ لب شیریں کا ہو کر ترش رو
منہ ہوا میٹھا تو کیا دل اپنا کھٹا ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
توڑ کر کعبہ کو مسجد نہ بناؤ زاہد
خانہ برباد کسی دل ہی میں کر گھر پیدا
خون عشاق کا اٹھا بیڑا
بے سبب کب وہ پان کھاتا ہے
-
موضوع : پان
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کعبہ کا اور خانۂ دل کا یہ حال ہے
جیسے کوئی مکاں ہو مکاں کے جواب میں
گلے میں اپنے پہنا ہے جو تو نے اے بت کافر
مری تسبیح کو ہے رشک زنار برہمن پر
حسرت دید میں آخر کو دم اپنا الٹا
پردۂ چشم نہ اس شوخ نے اپنا الٹا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ