Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہر علی کے اشعار

21
Favorite

باعتبار

یہ سوچ کر وجود فراموش کر دیا

خود سے ملا تو تیری تمنا کروں گا میں

تلاش کرتا ہے ہر گام کارواں ہم کو

ہوائے دشت بلا لے گئی کہاں ہم کو

مجھ میں اب میری جگہ باقی نہیں

میں تری موجودگی سے بھر گیا

اس ایک لمحے میں اے دوست ساتھ ساتھ ہیں ہم

وہ ایک لمحہ جو امکان میں نہیں آیا

میں نہیں جانتا کہاں ہوں میں

ان دنوں خود سے رابطہ ہی نہیں

دیکھی ہے عمر بھر یہی بے چہرہ کائنات

دو چار پل وجود کے اندر ہی دیکھ لوں

اک عمر تیرے ساتھ چلا بھی تو کیا ملا

اب سوچتا ہوں تجھ سے بچھڑ کر ہی دیکھ لوں

زرد سے سبز ہوتا جاتا ہے

اک شجر انتظار سے نکلا

انگنت نقش بنا لیں گے یہ نقاش مگر

حسن مہتاب کا مہتاب میں رہ جائے گا

اپنے اندر جو بھری جست تو حیرانی ہوئی

اس کنویں میں سبھی کچھ میرے علاوہ نکلا

حسب معمول ایک موڑ پہ آج

دیر تک تیرا انتظار ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے