Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muhammad Ayyub Zauqi's Photo'

محمد ایوب ذوقی

ٹانڈہ, انڈیا

محمد ایوب ذوقی کے اشعار

443
Favorite

باعتبار

خدا جانے یہ سوز ضبط ہے یا زخم ناکامی

کبھی ہوتی نہ تھی سینے میں لیکن یہ جلن پہلے

سوچا تھا ان سے بات نبھائیں گے عمر بھر

یہ آرزو بھی تشنۂ تکمیل رہ گئی

حدیث دل بہ زبان نظر بھی کہہ نہ سکا

حضور حسن بڑھی اور بے بسی میری

رکھتے ہیں جو اللہ کی قدرت پہ بھروسہ

دنیا میں کسی کی وہ خوشامد نہیں کرتے

وجہ سکوں نہ بن سکیں حسن کی دل نوازیاں

بڑھ گئیں اور الجھنیں تم نے جو مسکرا دیا

باندھا تھا خود ہی آپ نے پیغام التفات

کیا بات تھی جو آپ ہی خود بد گماں ہوئے

راستے میں مل گئے تو پوچھ لیتے ہیں مزاج

اس سے بڑھ کر اور کیا ان کی عنایت چاہئے

دنیا کے اس عبرت خانے میں حالات بدلتے رہتے ہیں

جو لوگ تھے کل مشہور جہاں ہیں آج وہی گمنامی میں

ترک تعلقات کا کچھ ان کو غم نہیں

ہم تو شکست عہد وفا سے ملول ہیں

ان کی نگاہ لطف کی تاثیر کیا کہوں

ذرے کو آفتاب بنا کر چلے گئے

انہیں خدا کا عمل شرمسار کر دے گا

بچھا رہے ہیں جو کانٹے کسی کی راہوں میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے