منشی نوبت رائے نظر لکھنوی کے اشعار
گفتگو کی تم سے عادت ہو گئی ہے ورنہ میں
جانتا ہوں بات کرتی ہے کہیں تصویر بھی
فکر مآل تھی نہ غم روزگار تھا
ہم تھے جہاں میں اور ترا انتظار تھا
دیکھنا ہے کس میں اچھی شکل آتی ہے نظر
اس نے رکھا ہے مرے دل کے برابر آئینہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم ایسے بے خبر بھی شاذ ہوں گے اس زمانے میں
کہ دل میں رہ کے اندازہ نہیں ہے دل کی حالت کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فنا ہونے میں سوز شمع کی منت کشی کیسی
جلے جو آگ میں اپنی اسے پروانہ کہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ نگاہ شرمگیں ہو یا کسی کا انکسار
جھک کے جو مجھ سے ملا وہ ایک خنجر ہو گیا
وحشیوں کو قید سے چھوٹے ہوئے مدت ہوئی
گونجتا ہے شور اب تک کان میں زنجیر کا
وہ شمع نہیں ہیں کہ ہوں اک رات کے مہماں
جلتے ہیں تو بجھتے نہیں ہم وقت سحر بھی
بننے لگے ہیں داغ ستارے خوشا نصیب
تاریک آسمان شب انتظار تھا
تمہید تھی جنوں کی گریباں ہوا جو چاک
یعنی یہ خیر مقدم فصل بہار تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنتا ہوں کہ خرمن سے ہے بجلی کو بہت لاگ
ہاں ایک نگاہ غلط انداز ادھر بھی
یا دل ہے مرا یا ترا نقش کف پا ہے
گل ہے کہ اک آئینہ سر راہ پڑا ہے