Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muztar Haidri's Photo'

مضطر حیدری

1920 - 1975 | کولکاتا, انڈیا

دلکش اور دلآویز ترنم کے ساتھ اپنی مخصوص شاعری کے لئے مشہور

دلکش اور دلآویز ترنم کے ساتھ اپنی مخصوص شاعری کے لئے مشہور

مضطر حیدری کے اشعار

266
Favorite

باعتبار

خلوص ہو تو کہیں بندگی کی قید نہیں

صنم کدے میں طواف حرم بھی ممکن ہے

کوئی بھی شکل مکمل کتاب بن نہ سکی

ہر ایک چہرہ یہاں اقتباس جیسا ہے

محفل میں ان کی کھل گیا دل کا معاملہ

پلکوں پہ اشک رہ گئے پینے کے بعد بھی

کل رات مرے دل نے پھر چپکے سے پوچھا ہے

مضطرؔ تری آہوں میں آئے گا اثر کب تک

جھکی جھکی جو ہے کڑوی کسیلی نیم کی شاخ

اسی پہ شہد کا چھتہ دکھائی دیتا ہے

ہائے بے چہرگی یہ انساں کی

ہائے یہ آدمی نما کیا ہے

سنگریزوں کو حقارت سے نہ ٹھکرائیے آپ

خاک کے ذرے بھی سینے میں شرر رکھتے ہیں

اک ٹھیس بھی ہلکی سی پتھر سے گراں تر ہے

نازک ہے یہ دل اتنا شیشے کا ہو گھر جیسے

بہت قریب ہے مضطرؔ وہ زندگی کا نظام

نظر نہ آئے گا جب کوئی بسمل و قاتل

جن اجنبی خلاؤں سے واقف نہیں کوئی

مضطرؔ انہیں خلاؤں کا سیارہ ہم ہوئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے