نسیم بھرتپوری کے اشعار
شراب محبت کو اے زاہدو تم
برا گر کہو گے تو اچھا نہ ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اپنی محفل میں مجھے دیکھ کے کہتا ہے وہ بت
کیوں مرے گھر میں مسلمان چلے آتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
منہ میری طرف ہے تو نظر غیر کی جانب
کرتے ہیں کدھر بات کدھر دیکھ رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تسلیاں بھی نہیں ان کی چھیڑ سے خالی
رلا کے چھوڑتے ہیں وہ ہنسا ہنسا کے مجھے
چراغ شام غریبی تھا میں زمانے میں
کسی نے آ کے نہ ٹھنڈا کیا جلا کے مجھے
تمہاری تیغ سے آنکھیں لگی ہیں مرنے والوں کی
یہ لیلیٰ کب مری جاں پردۂ محمل سے نکلے گی
چراغ شام غریبی تھا میں زمانے میں
کسی نے آ کے نہ ٹھنڈا کیا جلا کے مجھے
بوسہ بھی مجھے دینا ہونٹوں میں بھی کچھ کہنا
جینے کی دوا دینا مرنے کی دعا کرنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سہنی بھی جفا ان کی کرنی بھی وفا ان سے
ان کی بھی خوشی کرنی دل کا بھی کہا کرنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل کی شامت آئی جا کر پھنس گیا
یار کے گیسوئے پر خم کیا کریں
دے دیں ابھی کرے جو کوئی خوبرو پسند
ہم کو نہیں پسند دل آرزو پسند
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ بت قسمت کے پورے ہٹ کے پورے دھن کے پورے ہیں
کوئی ان میں سے ہو وعدے کا پورا ہو نہیں سکتا
آپ کی محفل عشرت کو نہ چھوڑا خالی
میں اگر آ نہ سکا میری شکایت آئی
میکدے کے قریب ہم واعظ
تیری ضد سے مکان لیتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اپنی محفل میں مجھے دیکھ کے کہتا ہے وہ بت
کیوں مرے گھر میں مسلمان چلے آتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں داد وہ دیتے ہیں وفا کی
یہ کام نہیں ہے آدمی کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ